نویسندگان: میمونه صدف هاشمی

کلید واژه ها: سائبر اسپیس تعلیمی مواقع اقتصادی ترقی

حوزه های تخصصی:
شماره صفحات: ۱۸۱ - ۱۹۶
دریافت مقاله   تعداد دانلود  :  ۹۹۰

آرشیو

آرشیو شماره ها:
۳۶

چکیده

سائبر اسپیس معلومات کا وہ ذخیرہ ہے جس میں ہر طرح کی کتب ، مقالہ جات اور تحقیقات نہ صرف محفوظ کی گئی ہیں بلکہ ہر گزرتے دن ان معلومات میں اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ تعلیمی، سماجی اور اقتصادی خوشحالی میں سائبر اسپیس اپنا کردار ادا کرنے میں ایک حقیقت بن چکی ہے ۔ سائبر اسپیس نے ہر شعبہ زندگی میں بنی نوع انسان کے لیے ترقی اور علم کی نئی جہتیں روشناس کروائی ہیں ۔ ہر دور میں علم کا حصول انسان کا ایک اہم ترین مقصد رہا ہے ۔ علم کی پیا س بجھانے کے لیے طلباء دور دراز کا سفر کرتے چلے آئے ہیں ۔علم کی پیاس بجھانے میں وقت اور حالات ہمیشہ آڑے آتے رہے تاہم اس تشنگی کو بجھانے کے لیے سائبر اسپیس ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔ مذاہب کے مابین مکالمہ ہو یا مختلف مذاہب کا تقابلی جائزہ ، سائبر اسپیس کی مدد سے تبصرہ یا تجزیہ کرنا بے حد آسان بن چکا ہے ۔ اب طالب علم کے لیے عالمی سطح کے علم کا حصول ناممکن نہیں رہا ۔ دین اور دینی معلومات کے فروغ کے لیے سائبر اسپیس اپنی ایک منفرد حیثیت رکھتی ہے ۔ وہ وقت اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے جب ہاتھ سے خطوط لکھ کر اپنا مدعا بیان کیا جاتا تھا ۔ کسی بھی مضمون کی معلومات کے لائبریریوں کو چھان مارا جاتا تھا ۔سائبر اسپیس نے ہر طرح کی معلومات کو بس ایک کلک کی دوری پر رکھ چھوڑا ہے ۔ ادہر مطلوبہ معلومات کے مضمون کو سرچ انجن پر لکھیے ادہر دنیا جہان کے علم کا خزانہ آپ کے کمپیوٹر کی اسکرین پر حاظر ہو جائے گا ۔ اس تمام معلومات میں سے اپنی مطلوبہ معلومات کو چن کر اپنی تحقیق کو جدید ترین بنایا جا سکتا ہے ۔ سائبرا سپیس کا دینی اور دنیاوی علم کے حصول کے لیے نہ صرف اہم کردار ہے بلکہ سماجی ، تعلیمی ، علاقائی ، اقتصادی، تہذیبی ، نفسیاتی ترقی میں بھی سائبر اسپیس کے کردار سے انکار ممکن نہیں۔سائبر اسپیس نے طالب علموں، تحقیق کاروں اور اساتذہ کے لیے بے شمار معلومات کا ذخیرہ پیدا کر دیا ہے ۔یہ معلومات جہانِ عالم کی ایک شاخ سے تعلق رکھتی ہیں چاہے وہ آرٹ یو ، فنون لطیفہ ہوں ، آرکیٹیکچر ہو ، سیاست ہو، مذہب ہو یا ادب ۔ گویاسائبر اسپیس کی وجہ سے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کے لیے مطلوبہ معلومات بیش بہا تعداد میں موجود ہے ۔ دنیا کے ایسے دور دراز علاقے جہاں طلباء کے لیے غربت کے باعث سفر کرنا ممکن نہیں ان کے سائبر اسپیس کسی نعمت سے کم نہیں کیونکہ یہ سائبر اسپیس ہی ہے جو ایسے علاقوں میں معلومات باہم پہنچانے کا واحد او ر مؤثر ذریعہ ہے ۔ صرف یہی نہیں ۔یہ سائبر اسپیس کا ہی کمال ہے کہ علم کا وہ ذخیرہ جس کو محفوظ کرنے کے لیے کئی کئی ایکڑ پر محیط لائبریریوں کی ضرورت تھی آج اس کے لیے نہ تو بڑی جگہ کی ضرورت ہے اور نہ ہی ان گنت کتب کی ۔ یہاں تک کہ مطلوبہ مضمون کے مطابق معلومات کی باہم اور جلد فراہمی چند سیکنڈ میں ممکن بنا دی گئی ہے ۔ آج سائبر اسپیس کی وجہ سے انسان نے نہ صرف روئے زمین پر بلکہ سمندر اور خلاؤں کی تسخیر ممکن بنا لی ہے۔ ائیرو سپیس ٹیکنالوجی کی بدولت آج کا انسان دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک باآسانی پہنچ جاتا ہے۔ انسان نے وقت کے دھارے کے ساتھ ساتھ چلنے کی وجہ سے کم از کم وقت میں زیادہ سے زیادہ مقاصد کے حصول کو ممکن بنا دیا ہے ۔ کمیونیکشن کے میدان میں انسان نے فضا ء میں موجود لہروں پہ بھی کمال کی قدرت حاصل کی ہے ۔ دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی واقعہ رونما ہو جائے تو کمیونیکیشن سسٹم کے ذریعہ دنیا کے کسی بھی ملک میں چند لمحوں میں اس خبر کو پہنچا دیا جاتا ہے ۔ سائبر اسپیس کی بدولت دنیا سمٹ چکی ہے اور ہر طرح کی خبروں کی ترسیل منٹوں تو دور کی بات سیکنڈ میں کر دی جاتی ہے ۔ ہر ملک کے باشندے دوسرے ملک کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف تہذیبیں آپس میں مدغم ہوتی چلی جا رہی ہیں ۔ سائبر اسپیس نے انسان کی ترقی کی راہیں کھول دی ہیں ۔ سائبر اسپیس کی بدولت انسان نے نہ صرف اپنی علمی کمی کو پورا کیا ، انسانیت کا درس حاصل کیا بلکہ اقوامِ عالم کی تہذیبی اور اقتصادی ترقی بھی حاصل کی ۔ الغرض ہر شعبہ زندگی میں سائبر اسپیس اپنا ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔

تبلیغات